سورة الحج - آیت 17

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالصَّابِئِينَ وَالنَّصَارَىٰ وَالْمَجُوسَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا إِنَّ اللَّهَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جو لوگ ایمان لائے (یعنی مسلمان) جو یہودی ہوئے، جو صابی ہیں، جو نصاری ہیں جو مجوسی ہیں جو مشرک ہیں، قیامت کے دن ان سب کے درمیان اللہ فیصلہ کردے گا (اور ان کے اعمال کی حقیقت ظاہر ہوجائے گی) اللہ سے کوئی بات چھپی نہیں، وہ سب کچھ دیکھ رہا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 7۔ یہ تو اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتابوں سے ہی معلوم ہوسکتا ہے کہ ان گروہوں میں سے کونسا گروہ حق پر ہے اور کونسا باطل پر اور یہ بھی ظاہر ہے کہ مسلمان حق پر ہیں لیکن یہ جو فرمایا کہ ” اللہ فیصلہ کریگا“ تو اس سے صرف باطل پرست فرقوں کی تہدید مقصود ہے یا مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن ان کو مقام و جزا کے اعتبار سے الگ الگ کردیا جائے گا۔ (کبیر، شوکانی)