سورة الأنبياء - آیت 76
وَنُوحًا إِذْ نَادَىٰ مِن قَبْلُ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيمِ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور (اسی طرح) نوح کا معاملہ (بھی یاد کرو) جو ان (نبیوں) سے پیشتر کا ہے، جب اس نے ہمیں پکارا تھا تو (دیکھو) ہم نے اس کی پکار سن لی، اور اسے اور اس کے گھرانے کو ایک بڑی ہی سختی سے نجات دے دی۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 1۔ حضرت نوح ( علیہ السلام) کا ذکر سورۃ نوح رکوع 2 میں تفصیل سے مذکور ہے۔ سورۃ قمر میں ہے İ أَنِّي مَغۡلُوبٌ فَٱنتَصِرۡ Ĭ:کہ (اے میرے رب) میں مغلوب ہوں، تو ہی ان سے بدلہ لے۔ (آیت :1) ف 2۔ بڑی مصیبت سے مراد کا فروں کی ایذارسانی ہے یا طوفان کی تباہ کاری۔