سورة الأنبياء - آیت 35

كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۗ وَنَبْلُوكُم بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً ۖ وَإِلَيْنَا تُرْجَعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہر جان کے لیے موت کا مزہ چکھنا ہے اور ہم تمہیں (زندگی کی) اچھی بری حالتوں کی آزمائشوں میں ڈالتے ہیں تاکہ تمہارے لیے (یعنی تمہاری سعی و طلب کے لیے) آزمائشیں ہوں، اور پھر (بالآخر) تم سب کو ہماری طرف لوٹنا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 ضمناً ان لوگوں کی تردید بھی ہے جو یہ کہہ کر خوشی کا اظہار کرتے تھے۔ محمد (ﷺ) عنقریب مر جائیں گے تو ہمیں چھٹکارا حاصل ہوجائے گا۔ (طور 20) یا بعض اس خیال میں تھے کہ یہ پیغمبر ہمیشہ زندہ رہے گا تو اس پر متنبہ فرمایا کہ موت سے کوئی بشر محفوظ نہیں رہ رہ سکتا۔ (کبیر)