مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ أَضْعَافًا كَثِيرَةً ۚ وَاللَّهُ يَقْبِضُ وَيَبْسُطُ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
کون ہے جو (انسان کی جگہ خدا سے معاملہ کرتا ہے اور) خدا کو خوش دلی کے ساتھ قرض دیتا ہے تاکہ خدا اس کا قرض دو گنا سہ گنا زیادہ کرکے ادا کردے؟ (یعنی مال حقیر راہ حق میں خرچ کرکے دین و دنیا کی بے شمار برکتیں اور سعادتیں حاصل کرلے؟ اور (باقی رہا تنگ دستی کا خوف جس کی وجہ سے جس کی وجہ سے تمہارا ہاتھ رک جاتا ہے تو یاد رکھو) تنگی اور کشائش دونوں کا رشتہ اللہ ہی کے ہاتھ ہے اور اسی کے حضور تم سب کو لوٹنا ہے
ف 6 جو اللہ تعالیٰ کو قرضہ حسنہ دے یعنی خالص اللہ تعالیٰ کی رضا اور ثواب حاصل کرنے کے لیے مال خرچ کرے اور اس میں ریاکاری یاکسی کو ستانے اور اس پر احسان رکھنے کا جذبہ کا رفرمانہ ہو ایسے خرچ کو اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ قرض قرار دیا ہے اور اس پر کئی گنا اجر کا وعدہ فرمایا ہے۔ حضرت ابوہریرہ (رض) سے ایک مرفوع حدیث میں ہے(إِنَّ اللَّهَ لَيُضَاعِفُ الْحَسَنَةَ أَلْفَيْ أَلْفِ حَسَنَةً)كہ اللہ تعالیٰ ایک نیکی کی بیش لاکھ نیکیاں بنا دیتا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو ایک شخص ابو الد حداح نے آنحضرت (ﷺ) کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنا ایک باغ جس میں کھجور کے چھ سودرخت تھے اللہ کی راہ میں صدقہ کردیا۔( ابن کثیر۔ شوکانی)