سورة الأنبياء - آیت 13

لَا تَرْكُضُوا وَارْجِعُوا إِلَىٰ مَا أُتْرِفْتُمْ فِيهِ وَمَسَاكِنِكُمْ لَعَلَّكُمْ تُسْأَلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اب بھاگتے کہاں ہو؟ اپنے اسی عیش و عشرت میں لوٹو (جس نے تمہیں اس قدر سرشار کر رکھا تھا) اور انہی مکانوں میں (جن کی مضبوطی کا تمہیں غرہ تھا) شاید (وہاں تدبیر و مشورہ میں تمہاری ضرورت ہو اور) تم سے کچھ دریافت کیا جائے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 یعنی شاید کوئی تم سے از راہ ہمدردی پوچھے کہ کیا گزری؟ اور تم اپنے چشم دید حالت بتا سکو یا شاید تمہارے نوکر چاکر تمہارے سامنے ہاتھ باندھ کر دریا قنط کریں کہ حضور فرمایئے کیا حکم ہے ؟ اور تم پہلے کی طرح اپنے ڈیرے اور مجلسیں جمائو اور لوگ مہمات میں تمہارے مشوروں سے مستفید ہونے کے لئے حاضر ہوں۔ بہرحال یہ ان سے تہکم اور توبیخ کے طور پر کہا جا رہا ہے (کبیر)