سورة طه - آیت 83

وَمَا أَعْجَلَكَ عَن قَوْمِكَ يَا مُوسَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (جب موسیٰ طور پر حاضر ہوا تو ہم نے پوچھا) اے موسیٰ کس بات نے تجھے جلدی پر ابھارا اور تو قوم کو پیچھے چھوڑ کر چلا آیا؟

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 5 یعنی جب حضرت موسیٰ(علیہ السلام) قوم پر اپنے بھائی ہارون کو نگران مقرر کر کے توراۃ لینے طور پر آئے تو ہم نے کہا :” اے موسیٰ!……مفسرین کہتے ہیں کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اپنی قوم کے جو ستر آدمی ساتھ لے کر جا رہے تھے ان کو پیچھے راستہ میں چھوڑ کر اپنے رب کی ملاقات کے شوق میں آگے بڑھ گئے اور ان سے پہلے طور پر پہنچ گئے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے ان سے یہ سوال کیا۔ (فتح القدیر)