سورة طه - آیت 15

إِنَّ السَّاعَةَ آتِيَةٌ أَكَادُ أُخْفِيهَا لِتُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا تَسْعَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ (مقررہ) وقت آنے والا ہے، میں اسے پوشیدہ رکھنے کو ہوں، تاکہ (لوگوں کے یقین و عمل کی آزمائش ہوجائے اور) جس شخص کی جیسی کچھ کوشش ہو اسی کے مطابق بدلہ پائے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2 یعنی قیامت کے آنے کا وقت اس لئے پوشیدہ رکھا گیا ہے کہ جس آزمائش کے لئے انسان کو دنیا میں بھیجا گیا ہے اس کا مدعا پورا ہو اور ہر شخص کو اپنے کئے کا ٹھیک ٹھیک بدلہ ملے گویا اس کے مخفی رکھنے کی حکمت ” مسعی کی جزا“ ہے۔ اس صورت میں ” لتجزی“ جار مجرور ” اخفیھا“ کے متعلق ہوگا نہ کہ ” اتیۃ“ کے (شوکانی)