سورة مريم - آیت 82

كَلَّا ۚ سَيَكْفُرُونَ بِعِبَادَتِهِمْ وَيَكُونُونَ عَلَيْهِمْ ضِدًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

لیکن ہرگز ایسا ہونے والا نہیں وہ (قیامت کے دن) ان کی بندگی سے صاف انکار کرجائیں گے وہ الٹے ان کے مخالف ہوں گے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2 یعنی بجائے اس کے کہ وہ ان کے لئے بچائو کا سبب بنیں الٹا ان کی پکڑ کا سبب بنیں گے اور باعث حسرت، ان معبودوں کے اتحاد و اتفاق کی وجہ سے ان کوشی واحد فرض کر کے ” ضدا“ صیغہ واحد کا لا گیا ہے کہ حدیث میں ہے، وھم ید علی من سواھم (کبیر)