سورة مريم - آیت 29
فَأَشَارَتْ إِلَيْهِ ۖ قَالُوا كَيْفَ نُكَلِّمُ مَن كَانَ فِي الْمَهْدِ صَبِيًّا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اس پر مریم نے لڑکے کی طرف اشارہ کیا (کہ یہ تمہیں بتلا دے گا حقیقت کیا ہے) لوگوں نے کہا بھلا اس سے ہم کیا بات کریں جو ابھی گود میں بیٹھنے والا بچہ ہے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 7 ان الفاظ سے صاف پتا چلتا ہے کہ آگے حضرت عیسیٰ کی جو گفتگو بیان کی جا رہی ہے وہ ان کے بچپنے کی گفتگو ہے جو انہوں نے گود یا گہوارے میں کی۔( ایضا سورۃ آل عمران 26) اور صحیح بخاری میں ہے کہ تین بچوں نے گہوارے میں گفتگوکی جن میں ایک حضرت عیسیٰ بھی ہیں ۔بعض نے لکھا ہےکہ حضرت عیسیٰ کی یہ گفتگوجوانی کے وقت کی ہے اور انہوں نے ’ فِي ٱلۡمَهۡدِ صَبِيّٗاکا ترجمہ کل کا بچہ کیا ہے مگر یہ تاویل مہمل سی ہے جو واقعات اور محاورہ کے خلاف ہے۔