سورة مريم - آیت 5

وَإِنِّي خِفْتُ الْمَوَالِيَ مِن وَرَائِي وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِرًا فَهَبْ لِي مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مجھے اپنے مرنے کے بعد اپنے بھائی بندوں سے اندیشہ ہے (کہ نہیں معلوم وہ کیا کریں) اور میری بیوی بانجھ ہے (اس لیے بظاہر حالات اولاد کی امید نہیں) پس تو اپنے خاص فضل سے مجھے ایک وارث بخش دے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2 مطلب یہ ہے کہ ان میں مجھے کوئی شخص ایسا نظر نہیں آتا جو اس لائق ہو کہ میرے بعد پیغمبری کے عظیم ال شان منصب پر فائز کیا جا سکے اور تیرے دین کی تبلیغ کا سلسلہ جاری ہے۔ ف 3 ابن جریر لکھتے ہیں کہ ان کی بیوی کا نام اشاع بنت فاقوذ تھا اور وہ حرت مریم کی والدہ حفہ کی بہن تھیں۔ قتیبی نے ان کا نام شاع بنت عمران لکھا ہے اور وہ حضرت مریم کی بہن تھیں۔ پہلے قول کے مطابق حضرت یحییٰ حضرت مریم کے اور دوسرے قول کے مطاب حضرت عیسیٰ کے خالہ زاد بھائی تھے اور حدیث معراج میں بھی ان دونوں کو ” ابنی خالہ“ فرمایا ہے۔ (شوکانی)