سورة الكهف - آیت 105

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہی لوگ ہیں کہ اپنے پروردگار کی آیتوں سے اور اس کے حضور حاضر ہونے سے منکر ہوئے، پس ان کے سارے کام اکارت گئے اور اس لیے قیامت کے دن ہم ان (کے اعمال) کا کوئی وزن تسلیم نہیں کریں گے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 یعنی ان کے اعمال تو لے ہی نہ جائیں گے کیونکہ تولنے کی ضرورت تو اس وقت ہوگی جب دوسری طرف کچھ نیک اعمال بھی ہوں تاکہ موازنہ ہو سکے کہ ان کی نیکیاں زیادہ ہیں یا برائیاں۔ ف 3عمل صالح وہ ہے جو خالص اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے ہو اور سنت مطہرہ کے موافق ہو اور اس میں ریا کاری یا کسی قسم کی ذاتی یا قومی مصلحت کو دخل نہ هوورنہ وہ عمل مردود ٹھہرے گا بعض علما نے اس آیت سے استدلال کیا ہے کہ تصور شیخ شرک ہے اور یہ استدلال قوی اور واضح ہے۔(ت۔ ن)