سورة الإسراء - آیت 111

وَقُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ يَكُن لَّهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَلَمْ يَكُن لَّهُ وَلِيٌّ مِّنَ الذُّلِّ ۖ وَكَبِّرْهُ تَكْبِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور کہہ ساری ستائشیں اللہ کے لیے ہیں جو نہ تو اولاد رکھتا ہے نہ اس کی فرمانروائی میں کوئی اس کا شریک ہے اور نہ کوئی ایسا ہے کہ اس کی درماندگی کی وجہ سے اس کا مددگار ہو (وہ ان ساری باتوں سے بے نیاز ہے) اس کی بڑائی کی پکار بلند کر، جیسی پکار بلند کرنی چاہیے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 112 اس میں مشرکین کے اس بیہودہ عقیدہ کی تردید ہے کہ جس طرح دنیا کے بادشاہوں کو وزیروں، گورنروں اور مصاحبوں کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ ان کی سلطنت برقرار نہیں رہ سکتی اسی طرح اللہ تعالیٰ اپنی سلطنت کو برقرار رکھنے اور خود ذلت سے محفوظ رہنے کے لئے (فرشتوں، دیوتائوں اور اوتاروں کا محتاج ہے۔ (والعیاذ باللہ) ف 13 اس کو آیت ” عزہ“ کہا جاتا ہے اور صدر اول میں یہ آیت چھوٹے بچوں کو یاد کرائی جاتی تھی سوتے وقت اس کا پڑھنا آفتوں سے حفاظت کا موجب بنتا ہے۔ (ابن کثیر)