وَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ
اور اللہ کی راہ میں مال خرچ کرو۔ ایسا نہ کرو کہ (جہاد کی اعانت سے غافل ہو کر) اپنے ہاتھوں اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈال دو، نیکی کرو، یقینا اللہ کی محبت انہی لوگوں کے لیے ہے جو نیکی کرنے والے ہیں﷽
ف5: یعنی اللہ کی راہ میں جہاد اور مال خرچ کرنے سے دریغ کرنا گویا اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈلنا ہے۔ حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا یہ آیت ہمارے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ جب اسلام پھیل گیا اور اسے قوت حاصل ہوگئی تو انصار جمع ہوئے اور نہوں نے آپس میں مشو رہ کیا کہ اب لڑائی بند ہوچکی ہے لہذا اگر ہم اہل وعیال میں رہ کر کچھ گھر کا دھندا کرلیں تو اچھا ہے اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔( ابن کثیر) مگر آیت اپنے مفہوم کے اعتبار سے عام ہے اور سب نیک کاموں میں مال خرچ کرنے کا حکم ہے اور دینی اور دنیوی خطروں سے دور رہنے کا حکم ہے۔ (شوکانی )