سورة النحل - آیت 15

وَأَلْقَىٰ فِي الْأَرْضِ رَوَاسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمْ وَأَنْهَارًا وَسُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اسی نے زمین میں پہاڑ قائم کردیے، کہ وہ تمہیں لے کر (کسی طرف کو) جھک نہ پڑے، اور اس نے نہریں رواں کردیں اور راستے نکال دییے تاکہ تم (تری اور خشکی کی راہیں قطع کر کے) اپنی منزل مقصود تک پہنچو۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10 معلوم ہوا کہ اگر سطح زمین پر یہ اونچے اونچے پہاڑ ابھرے ہوئے نہ ہوتے تو زمین کے گھومنے میں وہ سکون و انضباط نہ ہوتا جواب ہمیں محسوس ہوتا ہے بلکہ شاید وہ ادھر ادھر جھومتی رہتی ! اس آیت میں پہاڑوں کا یہی ایک فائدہ و فکر کیا گیا ہے۔ یوں پہاڑوں کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں جو انسان کو حاصل ہوتے ہیں۔