سورة الحجر - آیت 39

قَالَ رَبِّ بِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَلَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس نے کہا خدایا ! چونکہ تو نے مجھ پر (نجات و سعادت کی) راہ بند کردی تو اب میں ضرور ایسا کروں گا کہ زمین میں ان کے لیے (جھوٹی) خوشنمائیاں بنا دوں اور (راہ حق سے) گمراہ کروں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6۔ یا ” بما“ میں با بمعنی قسم ہے اور یہ عزت کی قسم کے منافی نہیں ہے کیونکہ اغوا بھی فی الجملہ عزت و سلطان کے آثار سے ہے گویا شیطان نے دونوں کی قسم کھائی مگر سبیت کے معنی ادنیٰ ہیں۔ (شوکانی)۔