سورة ابراھیم - آیت 50
سَرَابِيلُهُم مِّن قَطِرَانٍ وَتَغْشَىٰ وُجُوهَهُمُ النَّارُ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
ان کے کرتے گندھک کے ہوں گے اور چہرے آگ کے شعلوں سے ڈھنپے ہوئے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7۔ بعض مفسرین (رح) نے قطر ان کے معنی پگھلے ہوئے تانبے کے بھی کئے ہیں مگر اکثر مفسرین (رح) نے اس سے مراد وہ سایہ بد بودار روغن لیا ہے جو اونٹوں کی خارش دور کرنے کے لئے ان کے جسموں پر ملا جاتا ہے اور کھال کو جلا ڈالتا ہے اور وہ گندھک اور اس قسم کی بعض دوسری چیزوں سے مرکب ہوتا ہے اور یہ اختلاف قطرآن کی قرأت کی وجہ سے ہے۔ حضرت ابو مالک اشعری (رح) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا : نوحہ یعنی ماتم بین کرنے والے عورت اگر مرنے سے پہلے تو بہ نہ کرے تو قیامت کے روز اس حال میں اٹھائی جائے کہ اس کے جسم پر قطران کا کرتا ہوگا۔ (صحیح بخاری مسلم وغیرہ)۔