الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاءِ
(اور ابراہیم نے کہا) ساری ستائش اللہ کے لیے جس نے باوجود بڑھاپے کے مجھے اسماعیل اور اسحاق (دو فرزند) عطا فرمائے، بلاشبہ میرا پروردگا (اپنے بندوں کی) دعائیں سنتا اور قبول کرتا ہے۔
ف 3۔ یعنی بڑھاپے کے عالم میں ہاجرہ کے بطن سے اسماعیل ( علیہ السلام) اور سارہ کے بطن سے حضرت اسحق ( علیہ السلام) غیر متوقع طور پر عنایت فرمائے۔ اب جس طرح میری پہلی دعا : İرَبِّ هَبۡ لِي مِنَ ٱلصَّٰلِحِينَĬ ۔“ ( اے میرے پروردگار مجھے نیک اولاد عنایت فرما) قبول فرمائی ہے اسی طرح میری یہ دعا بھی قبول فرما۔ ہوسکتا ہے کہ’’مَا نُخۡفِي ‘‘سے مقصود یه هو كه میری موت کے بعد ان دونوں اور ان کی اولاد كی اعانت فرماتا رہے اسی طرح’’ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ “۔ کی پہلی دعا سے مناسبت بھی ظاہر ہوجاتی ہے۔ (رازی)۔