سورة ابراھیم - آیت 28

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَتَ اللَّهِ كُفْرًا وَأَحَلُّوا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے پیغمبر) کیا تم نے ان لوگوں کی حالت پر نظر نہیں کی جنہیں اللہ نے نعمت عطا فرمائی تھی مگر انہوں نے کفران نعمت سے اسے بدل ڈالا اور اپنے گروہ کو ہلاکت کے گھر میں جا اتارا؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6۔ ان سے مراد کفار و مشرکین کے سردار ہیں۔ خصوصاً رؤسائے قریش، جن پر اللہ تعالیٰ نے یہ احسان فرمایا کہ ان کی رہنمائی کے لئے آنحضرتﷺ کو مبعوث فرمایا، قرآن اتارا اور انہیں سارے عرب میں سرداری عطا کی مگر انہوں نے اس احسان کا بدلہ یہ دیا کہ ناشکری پر کمربستہ ہوگئے، آنحضرتﷺ کو جھٹلایا اور آپﷺ کی مخالفت میں کوئی دقیقہ اٹھا نہ رکھا اور اس طرح دوسروں کے لئے بھی رکاوٹ بن گئے اور ان کو ہلاکت کے گڑھے میں لاڈالا۔ من جملہ اس کہے یوم بدر کا عذاب بھی ہے۔ (قرطبی۔ شوکانی)۔