سورة ابراھیم - آیت 24

أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاءِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا تم نے غور نہیں کیا کہ اللہ نے کس طرح ایک مثال بیان کی؟ ایک اچھی بات کی مثال ایسی ہے جیسے ایک اچھا درخت، جڑ اس کی جمی ہوئی اور ٹہنیاں آسمان میں پھیلی ہوئیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1۔ ” کلمہ طیبہ“ (اچھی بات) سے مراد لا الہ اللہ اللہ ہے یا تسبیح و تحمید یا ہر اچھی بات ہے۔ (شوکانی)۔