سورة ابراھیم - آیت 8

وَقَالَ مُوسَىٰ إِن تَكْفُرُوا أَنتُمْ وَمَن فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا فَإِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ حَمِيدٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور موسیٰ نے کہا اگر تم اور وہ سب جو زمین میں بستے ہیں کفران نعمت کریں تو (اللہ کو اس کی کیا پروا ہوسکتی ہے؟) اللہ کی ذات تو بے نیاز اور ستودہ ہے (لیکن محرومی و ہلاکت خود تمہارے لیے ہوگی)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1۔ یعنی ناشکری کا نقصان خود تمہی کو پہنچے گا۔ اللہ تعالیٰ کا کچھ نہیں بگڑے گا۔ اسے نہ تمہارے شکر کی ضرورت اور نہ تمہاری ناشکری کی پروا۔ وہ بہرحال ستودہ صفات ہے چاہے کوئی اس کی تعریف کرے یا نہ کرے۔ ایک حدیث قد میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ اگر تمہارے اگلے پچھلے اور جن و انس سب کے سب ایک اعلیٰ درجہ کے متقی شخص کے نمونہ پر ہوجائیں تو اس میری بادشاہی میں کسی چیز کا اضافہ نہیں ہوگا۔ اور اے میرے بندو ! اگر تمہارے اگلے پچھلے اور جن و انس سب کے سب ایک بدترین انسان جیسے ہوجائیں تو اس سے میری بادشاہی میں ذرہ بھر کمی نہیں ہوگی۔ اسے میرے بندو ! اگر تمہارے اگلے پچھلے اور جن و انس سب کے سب ایک میدان میں جمع ہوجائیں اور پھر مجھ سے (جو جی چاہے) مانگیں اور میں ہر شخص کو اس کی مانگی ہوگئی چیز دے دوں تو اس سے میری بادشاہی میں ہرگز کمی نہیں آئے گی مگر اتنی جتنی ایک سوئی کو سمندر میں ڈبو کر نکال لینے سے اس کے پانی میں آتی ہے۔ (صحیح مسلم)۔