سورة ابراھیم - آیت 6

وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ اذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ أَنجَاكُم مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُمْ سُوءَ الْعَذَابِ وَيُذَبِّحُونَ أَبْنَاءَكُمْ وَيَسْتَحْيُونَ نِسَاءَكُمْ ۚ وَفِي ذَٰلِكُم بَلَاءٌ مِّن رَّبِّكُمْ عَظِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور پھر جب ایسا ہوا تھا کہ موسیٰ نے اپنی قوم کو (وعظ و نصیحت کرتے ہوئے) کہا تھا : اللہ نے تم پر جو احسان کیے ہیں انہیں نہ بھولو۔ اس نے تمہیں خاندان فرعون (کی غلامی) سے نجات دی۔ (اور یہ اس کا کتنا بڑا احسان ہے؟) وہ تمہیں کیسے جانکاہ عذابوں میں ڈالتے تھے؟ تمہارے بیٹوں کو ذبح کر ڈالتے (تاکہ تمہاری تعداد بڑحنے نہ پائے) تمہاری لڑکیوں کو زندہ چھوڑ دیتے (کہ ان کی باندیاں بن کر زندگی بسر کریں) دیکھو اس صورت حال میں تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے لیے کیسی سخت آزمائش تھی؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10۔ کہ تم کو غلامی کی ذلت سے نکالا اور آزادی کی نعمت سے مالا مال کیا۔ یا ” اس میں تمہارے مالک کی طرف سے تمہاری سخت آزمائش تھی۔“ کہ ایسی مصیبت پر صبر کرتے ہو یا نہیں۔ لفظ ” بلاء“ کے اس موقع پر ” احسان“ اور آزمائش دونوں معنی ہوسکتے ہیں۔ (روح)۔