سورة الرعد - آیت 41
أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا نَأْتِي الْأَرْضَ نَنقُصُهَا مِنْ أَطْرَافِهَا ۚ وَاللَّهُ يَحْكُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُكْمِهِ ۚ وَهُوَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
پھر کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ ہم اس سرزمین کا قصد کر رہے ہیں؟ اسے اطراف سے گھٹاتے ہوئے (اور ظالموں پر عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے؟) اور اللہ ہے جو فیصلہ کرتا ہے، کوئی نہیں جو اس کا فیصلہ ٹال سکے، وہ حساب لینے میں بہت تیز ہے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6۔ یہ خوشخبری ہے کہ نصرتِ الٰہی کا نزول شروع ہوچکا ہے۔ اطرافِ عرب میں تدریجاً اسلام کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور کفر و شرک سمٹ رہا ہے۔ تعجب ہے کہ بایں ہمہ یہ لوگ عبرت حاصل نہیں کرتے۔ (از روح)۔