سورة یوسف - آیت 93

اذْهَبُوا بِقَمِيصِي هَٰذَا فَأَلْقُوهُ عَلَىٰ وَجْهِ أَبِي يَأْتِ بَصِيرًا وَأْتُونِي بِأَهْلِكُمْ أَجْمَعِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اب تم یوں کرو کہ میرا یہ کرتا (بطور علامت کے) اپنے ساتھ لے جاؤ اور میرے باپ کے چہرے پر ڈال دو کہ اس کی آنکھیں روشن ہوجائیں، اور (پھر) اپنے گھرانے کے تمام آدمیوں کو لے کر میرے پاس آجاؤ۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7۔ یعنی ہر مرض کی اللہ کے ہاں دوا ہے۔ ایک شخص کے فراق میں یعقوب ( علیہ السلام) کی آنکھیں ضائع ہوگئیں۔ اس کے بدن کی چیز ملنے سے درست ہوگئیں۔ یہ حضرت یوسف ( علیہ السلام) کی کرامت تھی۔ (موضح) اور شدت فرح سے بینائی میں قوت پیدا ہوجانا طبی طور پر بھی ثابت ہے۔ (رازی)۔