سورة یوسف - آیت 89

قَالَ هَلْ عَلِمْتُم مَّا فَعَلْتُم بِيُوسُفَ وَأَخِيهِ إِذْ أَنتُمْ جَاهِلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(یہ حال سن کر) یوسف (کا دل بھر آیا، اس) نے کہا تمہیں یاد ہے تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا کیا تھا جبکہ تمہیں سمجھ بوجھ نہ تھی؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10۔ دونوں میں جدائی ڈالی اور دونوں سے بیر رکھا۔ استفہام زجرو توبیخ کے لئے ہے۔ (شوکانی)۔ ف 11۔ یعنی جو کچھ تم نے کیا اس کی وجہ تمہاری نادانی و بیوقوفی تھی۔ گویا حضرت یوسف ( علیہ السلام) نے بھائیوں کو ان کی حرکت تو یاد دلائی مگر اس خیال سے کہ وہ شرمندہ نہ ہوں خود ہی ان کے لئے معذرت کا پہلو نکال دیا یہ انتہائی مروت کا مقام ہے جس کی توقع ایک نبی ﷺ سے ہی ہوسکتی ہے۔ (ازروح)۔