سورة یوسف - آیت 46
يُوسُفُ أَيُّهَا الصِّدِّيقُ أَفْتِنَا فِي سَبْعِ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ يَأْكُلُهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَسَبْعِ سُنبُلَاتٍ خُضْرٍ وَأُخَرَ يَابِسَاتٍ لَّعَلِّي أَرْجِعُ إِلَى النَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَعْلَمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(چنانچہ وہ قید خانے میں آیا اور کہا) اے یوسف ! اے کہ مجسم سچائی ہے ! اس (خواب) کا ہمیں حل بتا کہ سات موٹی تازی گایوں کو سات دبلی پتلی گائیں نگل رہی ہیں، اور سات بالیں ہری ہیں سات سوکھی، تاکہ (ان) لوگوں کے پاس واپس جاسکوں (جنہوں نے مجھے بھیجا ہے) کیا عجب ہے کہ وہ (تمہاری قدرو منزلت) معلوم کرلیں۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 6۔ یعنی وہ جان لیں اور پھر اپنے علم کے مقتضیٰ کے مطابق عمل کریں یا یہ کہ انہیں تیری قدر معلوم ہو اور احساس ہو کہ کتنے بڑے ذی علم اور لائق آدمی کو انہوں نے جیل میں ڈال رکھا ہے۔