سورة ھود - آیت 25

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوْمِهِ إِنِّي لَكُمْ نَذِيرٌ مُّبِينٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ واقعہ ہے کہ ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا تھا، اس نے کہا (لوگو) میں تمہیں (انکار و بدعملی کے نتائج سے) آشکارا خبردار کرنے والا ہوں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7۔ جن حالات میں نبی ﷺ مکہ میں توحید کی دعوت پیش کر رہے تھے وہ چونکہ ویسے ہی حالات تھے جو آپﷺ سے پہلے دوسرے انبیاء ( علیہ السلام) کو پیش آچکے تھے۔ اس لئے حسب موقع یہاں سے گزشتہ انبیاء ( علیہ السلام) کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ تاکہ ایک طرف آنحضرت ﷺ کی ہمت بندھے اور دوسری طرف کفار مکہ کو تہدید اور تنبیہ ہو۔ (کبیر)۔