يَوْمَ يُحْمَىٰ عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَىٰ بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ ۖ هَٰذَا مَا كَنَزْتُمْ لِأَنفُسِكُمْ فَذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَكْنِزُونَ
عذاب دردناک کا وہ دن جبکہ (ان کا جمع کیا ہوا) سونے چاندی کا ڈھیر دوزخ کی آگ میں تپایا جائے گا اور اس سے ان کے ماتھے، ان کے پہلو اور ان کی پیٹھیں داغی جائیں گی (اور اس وقت کہا جائے گا) یہ ہے جو تم نے اپنے لیے ذخیرہ کیا تھا، سو جو کچھ ذخیرہ کر کے جمع کرتے رہے اس کا مزہ آج چکھ لو۔
ف 6 اسی مضمون کو آنحضرت (ﷺ) نے ایک حدیث میں یوں بیان فرمایا ہے : جو شخص سونے چاندی کا مالک ہو کر اس کی زکوٰۃ ادا نہیں کرتا اس کے لیے اسی مال کی سلاخیں بنائی جائیں گی جنہیں آگ میں گرم کر کے اس کے دونوں پہلوؤں، پیشانی اور پیٹھ کو داغا جائے گا۔ یہ سب کچھ ایک ایسے دن میں ہوگا جو پچاس ہزار سال سے لمبا ہوگا۔ ( بخاری مسلم )