سورة الانفال - آیت 71

وَإِن يُرِيدُوا خِيَانَتَكَ فَقَدْ خَانُوا اللَّهَ مِن قَبْلُ فَأَمْكَنَ مِنْهُمْ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اگر ان لوگوں نے چاہا تمہیں دغا دیں تو (کوئی وجہ نہیں کہ تم اس اندیشہ سے اپنا طرز عمل بدل ڈالو) یہ اس سے پہلے خود اللہ کے ساتھ خیانت کرچکے ہیں اور اسی کی پاداش ہے کہ تمہیں ان پر قدرت دے دی گئی ہے اور (یاد رکھو) اللہ سب کچھ جانتا اور (اپنے تمام کاموں میں) حکمت رکھنے والا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 اور فدیہ سے بچنے کے لیے جھوٹ موٹ کہہ دیں کہ هم اسلام قبول کرتے ہیں یا مسلمانوں سے جنگ نہ کرنے کا جوانہوں نے معاہدہ کیا ہے اس کو توڑیں۔ ف 3 یعنی اللہ تعالیٰ کا حکم ماننے سے انکار کر چکے ہیں اور رسول (ﷺ) کو جھٹلا چکے ہیں۔ ف 4 اگر پھر دغا بازی اور بے ایمانی سے کام لیں گے تو پھر اللہ تعالیٰ ان سے یہی معاملہ کرے گا۔ اس میں آنحضرت (ﷺ) کو بشارت دی ہے اور قیدیوں کے لیے وعید ہے کہ ان میں سے جو بھی نقض عہد اور خیانت کرے گا ان پر دوبارہ تمکن حاصل ہوگا جیسا کہ بدر میں دیکھ چکے ہو۔ یہاں أَمۡكَنَکا مفعول مخذوف ہے ای فَأَمۡكَنَك منھم ( کبیر، روح)