سورة الانفال - آیت 61

وَإِن جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اگر (دشمن) صلح کی طرف جھکیں تو چاہیے تم بھی اس کی طرف جھک جاؤ اور (ہر حال میں) اللہ پر بھروسہ روکھو۔ بلاشبہ وہی ہے جو (سب کی) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6 کیونکہ اسلام میں طاقت کے استعمال کا مقصد زمین میں خون ریزی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کے کلمے کو بلند اور کفر و شرک کے فتنہ کا قلع قمع کرنا ہے، اگر یہ مقصد صلح کی صورت میں حاصل ہو تو ہو تو قبول کرلینا چاہیے چنانچہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قریش سے معاہدہ کر ہی لیا تھا لہذا یہ آیت آیتہ قتال سے منسوخ نہیں ہے۔ ( ابن کثیر) ف 7 یعنی اگر دشمن دل میں کھوٹ رکھے گا تو اللہ تعالیٰ کو خوب معلوم ہے اور ہو تمہارے نیتوں کو بھی خوب جانتا ہے اس میں نقض عہد پر سر زنش ہے۔ ( کبیر )