سورة الاعراف - آیت 183

وَأُمْلِي لَهُمْ ۚ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم انہیں ڈھیل دیتے ہیں (یعنی ہمارا قانون جزا ایسا ہے کہ نتائج بتدریج ظہور میں آتے ہیں اور مہلتوں پر مہلتیں ملتی رہتی ہیں، اور ہماری مخفی تدبیر بڑی ہی مضبوط ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7 یعنی ان پر فو راگرفت نہ کروں گا تاکہ وہ غفلت میں پڑے رہیں اور گناہ پر گنا کرتے جائیں۔ اس کا نام ڈھیل اور استدراج ہے جو کفار کو انکے گناہ کی سزا میں دی جاتی ہے مگر وہ اپنی حماقت سے یہ سمجھتے کہ ہم پر بڑی مہر بانی ہو رہی ہے حالانکہ انہیں آخروی عذاب کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔ ( کبیر) ف 8 جس کی کسی حیلہ اور تد بیر سے مدافعت نہیں کی جاسکتی حضرت ابو موسیٰ الا شعری (رض) سے روایت ہے کہ نبی(ﷺ) نے فرمایا اللہ تعالیٰ ظالم کو ڈھیل دیتا ہے یہاں تک کہ جب وہ اسے پکڑتا ہے تو وہ بھاگ کر کہیں نہیں جاسکتا ( بخاری ومسلم)