سورة الاعراف - آیت 134

وَلَمَّا وَقَعَ عَلَيْهِمُ الرِّجْزُ قَالُوا يَا مُوسَى ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِندَكَ ۖ لَئِن كَشَفْتَ عَنَّا الرِّجْزَ لَنُؤْمِنَنَّ لَكَ وَلَنُرْسِلَنَّ مَعَكَ بَنِي إِسْرَائِيلَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جب ان پر عذاب کی سختی واقع ہوئی تو کہنے لگے، اے موسیٰ ! تیرے پروردگار نے تجھ سے (نبوت کا) جو عہد کیا ہے تو اس کی بنا پر ہمارے لیے دعا کر، اگر تیری دعا سے عذاب ٹل گیا تو ضرور ہم تیرے معتقد ہوجائیں گے اور بنی اسرائیل کو چھوڑ دیں گے کہ تیرے ساتھ چلے جائیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 لفظ ’’رجز ‘‘کے لفظی معنی عذاب کے ہیں؟ اس سے مراد طاعون بھی ہوسکتا ہے اور ان پانچ چیزوں کا عذاب بھی جن کاپہلے ذکر ہو رہو چکا ہے۔ یہ دوسرا قول زیادہ راجح ہے۔ ( کبیر) ایک بلاآتی پھر مضطر ولاچار ہوتے بلا دفع ہوجاتی تو پھر منکر ہوجاتے۔ ف 5 کہ جب بھی تو دعا کرے گا وہ اسے قبول فرمائے گا۔ یا عہد سے مراد عہد نبوت ہے۔ ( کبیر) ف 6 کہ جہاں چاہیں جائیں اور جیسے چاہیں اپنے رب کی عبادت کریں۔