سورة البقرة - آیت 101

وَلَمَّا جَاءَهُمْ رَسُولٌ مِّنْ عِندِ اللَّهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِيقٌ مِّنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ كِتَابَ اللَّهِ وَرَاءَ ظُهُورِهِمْ كَأَنَّهُمْ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

چنانچہ (دیکھو) جب ایسا ہوا کہ اللہ کا ایک رسول اس کتاب کی تصدیق کرتا ہوا آیا جو پہلے سے ان کے پاس موجود تھی (یعنی حضرت مسیح کا ظہور ہوا) تو ان لوگوں میں سے ایک گروہ نے کہ کتاب الٰہی رکھتے تھے، کتاب الٰہی اس طرح پیٹھ پیچھے ڈال دی گویا اسے جانتے ہی نہیں

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6: یعنی تورات اور دیگر آسمانی کتب ’’ لِمَا مَعَهُمْ ‘‘ میں نبی آخرالز مان کے جواوصاف مذکور تھے وہ سب آنحضرت (ﷺ) میں موجود تھے۔ اس اعتبار سے آنحضرت(ﷺ) تورات اور لِمَا مَعَهُمْکے مصداق تھے مگر یہود کی بد نصیبی کہ انہوں نے آنحضرت (ﷺ) کی تکذیب کر کے تورات کو پس پشت ڈال دیا۔ گو یا اپنی کتاب کا بھی پتہ نہیں۔ (ابن کثیر )