سورة الاعراف - آیت 118

فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

غرض کہ (١) سچائی ثابت ہوگئی اور جو کچھ جادوگروں نے کرتب کیے تھے سب ملیا میٹ ہوئے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 چنانچہ اس معجزہ کو قرآن نے حق اور جادو کو باطل سے تعبیر فرمایا ہے لیکن ہر جادو محض تخیل نہیں ہوتا ۔جمہور اہل سنت کا مسلک یہ ہےكہ ’’سحر ‘‘کئی قسم کا ہوتا ہے بعض قسم کا جادو تو واقعی تخیل ہوتا ہے مگر بعض قسم کے جادو مبنی بر حقیقت ہوتے ہیں جیسا کہ لبید بن اعصم یہو دی کا آنحضرت (ﷺ) پر جادو چلانا اس لیے سرے سے جادو کی حقیقت کاا نکار صحیح نہیں ہے ہاں یہ کہہ سکتے ہیں کہ موسیٰ ( علیہ السلام) کے مقابلے میں جس جادو کا ذکر ہو رہا ہے وہ محض دھوکا تھا۔ ( روح )