سورة الاعراف - آیت 94

وَمَا أَرْسَلْنَا فِي قَرْيَةٍ مِّن نَّبِيٍّ إِلَّا أَخَذْنَا أَهْلَهَا بِالْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ لَعَلَّهُمْ يَضَّرَّعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ہم نے جب کبھی کسی بستی میں کوئی نبی بھیجا تو ہمیشہ ایسا کیا کہ اس کے باشندوں کو سختیوں اور نقصانوں میں مبتلا کردیا کہ (سرکشی سے باز آئیں اور) عاجزی و نیاز مندی کریں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 11۔ اور پھر بستی والوں نے ان کی تکذب کی تو ہم نے ان کو تکالیف و شدائد میں گرفتار کرلیا کیونکہ سنت الٰہی یہی رہی ہے (رازی) ف1 یعنی اپنی روش پر نادم ہوں اور ہمارے حضور توبہ واستغفارکریں مغر جب انہوں نے ایسا نہ کیا تو........(ابن کثیر)