وَلَا تَقْعُدُوا بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوعِدُونَ وَتَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِهِ وَتَبْغُونَهَا عِوَجًا ۚ وَاذْكُرُوا إِذْ كُنتُمْ قَلِيلًا فَكَثَّرَكُمْ ۖ وَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ
اور دیکھو ایسا نہ کرو کہ (دعوت حق کی اشاعت روکنے کے لیے) ہر راستے جا بیٹھو اور جو آدمی بھی ایمان لائے اسے دھمکیاں دے کر خدا کی راہ سے روکو اور اس میں کجی ڈالنے کے درپے ہورہو۔ خدا کا احسان یاد کرو کہ تم بہت تھوڑے تھے اس نے (امن و عافیت دے کر) تمہاری تعداد زیادہ کردی، اور پھر غور کرو جن لوگوں نے فساد کا شیوہ اختیار کیا تھا انہیں کیسا کچھ انجام پیش آچکا ہے؟
ف 8 حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت شعیب ( علیہ السلام) کی قوم کے بد معاش لوگ راستوں میں بیٹھے رہتے اور جو لوگ حضرت شعیب ( علیہ السلام) کے پاس دین سیکھنے کے لیے آتے انہیں ڈراتے اور کبھی ان سے کہتے کہ یہ شخص جھوٹا ہے اس کے پاس مت جا و ( ابن جریر) ف 9 یعنی تمہاری نسل بڑھائی یا تم مفلس تھے اس نے تمہیں مالدار کیا۔