سورة الاعراف - آیت 80

وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنْ أَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور لوط کا واقعہ (١) یاد کرو جب اس نے اپنی سے کہا تھا، کیا تم ایسی بے حیائی کا کام کرنا پسند کرتے ہو جو تم سے پہلے دنیا میں کسی انسان نے نہیں کیا؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 7 عربی انساب کی کتابوں اور بائیبل کی کتاب پیدائش سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت لو ط ( علیہ السلام) حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) کے بھتیجے تھے کتاب پیدائش میں یہ بھی مذکور ہے کہ ان کے والد کا نام حاران تھا اور وہ بابل کے ایک شہر میں پیدا ہوئے تھے اپنے والد کی وفات کے بعد حضرت لو ط ( علیہ السلام) بھی اپنے چچا حضرت ابراہیم کے ساتھ عراق سے نکل کھڑے ہوئے اور کچھ مدت تک شام و فلسطین میں دعوت وتبلیغ کا فریضہ انجام دتیے رہے آخر کار حضرت ابراہیم نے انہیں ج مستقل طور پر شرق اور دن کے علاقہ میں سکونت رکھنے کا حکم دیا تاکہ وہاں کی بگڑی ہوئی قوم کی اصلاح کی جائے اس علاقہ کا صدر مقام سدوم تھا جو بحیرہ مرادر کے قریب کسی جگہ پر واقع تھا سدوم کے علاقہ وہ اس علاقہ چار اور بڑے شہر تھے اور وہ سب کے سب نہایت آباد اور زرخیز تھے۔