فَأَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَأَصْبَحُوا فِي دَارِهِمْ جَاثِمِينَ
پس ایسا ہوا کہ لرزا دینے والی ہولناکی نے انہیں آلیا، اور جب ان پر صبح ہوئی تو گھروں میں اوندھے منہ پڑے تھے۔
ف 5 سورۃ ہود میں ہے کہ صالح ( علیہ السلام) نے جب دیکھا کہ انہوں نے اونٹی کو کاٹ ڈالا ہے توحضرت صالح ( علیہ السلام) نے انہیں تین دن کی مہلت دی جب یہ تین دن پورے ہوگئے تو ان پر عذاب نازل ہوا (دیکھئے آیت 65 سورةہود) علمائے تفسیر نے لکھا ہے کہ حضرت صالح ( علیہ السلام) اور آپ کے اہل ایمان ساتھیوں کو اللہ تعالیٰ نے بچالیا ان کے سوا ساری قوم ہلاک هوگئی ان میں سے صرف ایک شخص ابو رغال ان دونوں حرم مکہ میں مقیم تھا وہ عذاب سے محفوظ رہا لیکن جب وہ حرم چھو کر طائف کی طرف روانہ ہو اتو وہ بھی ہلاک ہوگیا اور راستہ میں دفن کردیا گیا کہتے ہیں کہ وہ بنو ثقیف کا جدا علی ٰہے عبد اللہ بن عمرو سے ایک روایت میں ہے کہ جب ہم آنحضرت (ﷺ) کے ساتھ غزوہ طائف کے لیے نکلے تو آنحضرت (ﷺ) نے راستہ میں فرمایا یہ ابو رغال کی قبر ہے جو ثقیف کا باپ ہے۔ ( ابن کثیر )