سورة الاعراف - آیت 49

أَهَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَقْسَمْتُمْ لَا يَنَالُهُمُ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ ۚ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمْ وَلَا أَنتُمْ تَحْزَنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(انہوں نے جنتیوں کی طرف اشارہ کر کے کہا) دیکھو کیا یہ وہی لوگ نہیں ہیں جن کے بارے میں تم قسمیں کھا کھا کر کہا کرتے تھے کہ خدا کی رحمت سے انہیں کچھ ملنے والا نہیں؟ (لیکن انہیں تو آج رحمت الہی پکار رہی ہے) جنت میں داخل ہوجاؤ، آج تمہارے لیے نہ تو کسی طرح کا اندیشہ ہے نہ کسی طرح کی غمگینی۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10 جیساکہ قریش کے کھاتے پیتے لوگ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاد غریب مسلمانوں کو دیکھتے تو قسمیں کھاکھا کر کہتے کہ ان لوگوں یہ حیثیت نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت سے نوازے پھر اللہ تعالیٰ نے ان غریب مسلمانوں سے یا اعراف والوں سے فرمائے گا (وحیدی )