سورة الانعام - آیت 150

قُلْ هَلُمَّ شُهَدَاءَكُمُ الَّذِينَ يَشْهَدُونَ أَنَّ اللَّهَ حَرَّمَ هَٰذَا ۖ فَإِن شَهِدُوا فَلَا تَشْهَدْ مَعَهُمْ ۚ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَهُم بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ اپنے ان گواہوں کو بلا لاؤ ، جو یہ گواہی دیں ، کہ خدا نے یہ شئے حرام کی ہے ، پھر اگر وہ گواہی بھی دیں ، تو تو (اے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم) ان کے ساتھ گواہی نہ دیجو ، اور جنہوں نے ہماری آیات جھٹلائیں ، اور آخرت کو نہ مانا اور اپنے رب کی برابری کی ، تو ان کی خواہشوں پر نہ چلیو ۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَلَا تَشْهَدْ مَعَهُمْ: کیونکہ جو بھی یہ گواہی دے گا وہ کبھی سچا نہیں ہو سکتا۔ وَ هُمْ بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُوْنَ: یعنی وہ مخلوق کو رب کے برابر ٹھہرا کر شرک جیسے ظلم عظیم کے مرتکب ہوتے ہیں، خواہ کسی طرح برابر ٹھہرائیں، حالانکہ رب تعالیٰ کے ساتھ کسی کی برابری ہو ہی نہیں سکتی، نہ ذات میں، نہ صفات میں، نہ علم میں، نہ حقوق و اختیار میں اور نہ کسی اور چیز میں، تو پھر ایسے جاہلوں کی خواہشات کی پیروی آپ کیوں اختیار کریں؟ دیکھیے سورۂ رعد (۱۶) اور سورۂ شعراء (۹۱ تا ۹۸)۔