سورة المآئدہ - آیت 29

إِنِّي أُرِيدُ أَن تَبُوءَ بِإِثْمِي وَإِثْمِكَ فَتَكُونَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

میں چاہتا ہوں کہ تو اپنا گناہ اور میرا گناہ حاصل کرکے لے جائے تاکہ تو دوزخیوں میں ہوجائے اور ظالموں کی یہی سزا ہے ۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنِّيْۤ اُرِيْدُ اَنْ تَبُوْٓءَاۡ بِاِثْمِيْ وَ اِثْمِكَ ....:میرا گناہ، یعنی جو مجھے اس صورت میں ہوتا جب میں بھی تجھے قتل کرنے کے درپے ہوتا، جیسا کہ پیچھے حدیث میں گزرا ہے، یا یہ کہ میرے گناہوں کا بوجھ بھی تجھ پر ڈالا جائے گا، جیسا کہ ایک حدیث میں ہے :’’اگر اس کے کوئی نیک عمل ہوئے تو ان میں سے اس کے ظلم کے برابر لیے جائیں گے اور اگر اس کی کوئی نیکیاں نہ ہوئیں تو اس کے ساتھی کے گناہوں میں سے لے کر اس پر ڈال دیے جائیں گے۔‘‘ [بخاری، المظالم، باب من کانت لہ مظلمۃ عند الرجل....: ۲۴۴۹ ]