سورة المآئدہ - آیت 25

قَالَ رَبِّ إِنِّي لَا أَمْلِكُ إِلَّا نَفْسِي وَأَخِي ۖ فَافْرُقْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا کہ اے میرے رب ! میں فقط اپنی جان کا اور اپنے بھائی کا مختار ہوں ، سو تو ہم میں اور اس فاسق قوم میں جدائی کر دے ۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قَالَ رَبِّ اِنِّيْ لَاۤ اَمْلِكُ اِلَّا نَفْسِيْ وَ اَخِيْ ....: اس پر موسیٰ علیہ السلام ایسے بد دل ہوئے کہ انھوں نے دعا کی کہ پروردگارا ! میرے اختیار میں میری جان اور اپنے بھائی کے سوا کچھ نہیں، تو ہمیں ان لوگوں سے علیحدہ کر دے، ایسا نہ ہو کہ تیرا عذاب آئے اور ان کے ساتھ ہم بھی اس کی لپیٹ میں آ جائیں۔ (کبیر، ابن کثیر) معلوم ہوا کہ جب کوئی قوم سرکشی اور نافرمانی پر تل جائے تو بڑے بڑے جلیل القدر انبیاء اور مصلحین کی بھی وہاں کچھ پیش نہیں جاتی۔