يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِّنَفْسٍ شَيْئًا ۖ وَالْأَمْرُ يَوْمَئِذٍ لِّلَّهِ
جس دن کوئی (منکر مجرم) کسی کے لئے کچھ (ف 1) نہ کرسکے گا اور اس دن حکم اللہ ہی کا ہوگا
يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِّنَفْسٍ شَيْـًٔا ....: دنيا ميں بظاہر لوگوں کی كچھ ملكيت بهی ہے اور ايک حد تک نفع و ضرر كا اختيار بهی ہے، مگر قيامت كے دن الله كے علاوه نہ کسی کا اختیار رہے گا، نہ ملکیت اور نہ حکومت، جیساکہ فرمایا: ﴿ لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلّٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ﴾ [المؤمن: ۱۶] ’’آج کے دن بادشاہی کس کی ہے؟ صرف اللہ کی جو ایک ہے، زبردست ہے۔‘‘ رہ گئی شفاعت تو وہ بھی کسی کے اختیار میں نہیں ہوگی، بلکہ صرف وہی کر سکے گا جسے اللہ تعالیٰ اجازت دے گا، فرمایا: ﴿ مَنْ ذَا الَّذِيْ يَشْفَعُ عِنْدَهٗ اِلَّا بِاِذْنِهٖ﴾ [ البقرۃ : ۲۵۵] ’’کون ہے جو اس کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش کرے۔‘‘ مزید دیکھیے سورۂ نبا کی آیت (۳۸) کی تفسیر۔