سورة عبس - آیت 31
وَفَاكِهَةً وَأَبًّا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور میوے اور چارہ
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ فَاكِهَةً وَّ اَبًّا:’’ اَبًّا ‘‘ زمین سے اگنے والی وہ نباتات جسے جانور کھاتے ہیں، لوگ نہیں کھاتے۔ (طبری عن ابن عباس وغیرہ) یہ’’أَبَّ‘‘ (ن) (قصد کرنا) سے مصدر بمعنی اسم مفعول ہے، یعنی ’’قصد کیا ہوا‘‘ کیونکہ جانور اس کی طرف لپکتے ہیں۔