سورة النبأ - آیت 21

إِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتْ مِرْصَادًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بے شک (ف 1) دوزخ تاک میں ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتْ مِرْصَادًا ....: یہاں سے جہنم اور اہل جہنم کا کچھ حال بیان ہوتا ہے۔ ’’ مِرْصَادًا ‘‘ (گھات) اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں کسی دشمن یا شکار پر قابو پانے کے لیے تاک لگائی جاتی ہے، تاکہ وہ بے خبری میں آ کر پھنس جائے۔ یعنی سرکش لوگ اللہ سے بے خوف ہو کر دنیا میں فساد مچا رہے ہیں، مگر انھیں یاد نہیں کہ جہنم ان کے لیے ایک ایسی چھپی ہوئی گھات ہے جس میں وہ اچانک پھنسیں گے اور پھر وہی ان کے لیے ہمیشہ کا ٹھکانا ہوگی۔