سورة النبأ - آیت 4
كَلَّا سَيَعْلَمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ہرگز نہیں عنقریب انہیں معلوم ہوجائے گا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ ....: ’’ كَلَّا ‘‘ کا لفظ عربی میں عموماً اپنے سے پہلے والے کلام کو غلط اور بعد والے کلام کو صحیح قرار دینے کے لیے آتا ہے۔ مطلب یہ کہ قیامت کے متعلق اختلاف ڈالنا، انکار کرنا یا شک کرنا بالکل غلط ہے اور اس کا آنا بالکل یقینی ہے۔ 2۔ سَيَعْلَمُوْنَ : ’’عنقریب وہ جان لیں گے‘‘ یعنی اگر ان کی عقل قیامت کو نہیں مانتی اور اس میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں تو مرنے سے تو نہ یہ انکار کر سکتے ہیں، نہ شک کر سکتے ہیں اور نہ ہی اس میں کسی کا اختلاف ہے، تو بس مرنے کی دیر ہے، اس کے ساتھ ہی قیامت اور دوسری تمام حقیقتیں جنھیں یہ لوگ خلاف عقل قرار دے رہے ہیں، سب ان کی آنکھوں کے سامنے آجائیں گی۔ تاکید کے لیے دوبارہ ’’ ثُمَّ كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ ‘‘ فرمایا ہے۔