سورة المدثر - آیت 6
وَلَا تَمْنُن تَسْتَكْثِرُ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور زیادہ عوض لینے کے لئے احسان نہ کر
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ لَا تَمْنُنْ تَسْتَكْثِرُ: ’’مَنَّ يَمُنُّ‘‘ احسان کرنا۔ ’’اِسْتَكْثَرَ‘‘ (استفعال) زیادہ طلب کرنا۔ ’’اِسْتَكْثَرَ الشَّيْءَ‘‘ کا معنی کسی چیز کو زیادہ سمجھنا بھی آتا ہے۔ یعنی آپ کسی پر احسان کریں تو اس نیت سے نہیں کہ مجھے اس سے زیادہ ملے گا۔ نہ راہ حق کی طرف رہنمائی کے احسان پر کسی سے کوئی توقع رکھیں، نہ کسی کو کچھ دے کر اس سے زیادہ حاصل ہونے کی طلب رکھیں، توقع اور طلب صرف اپنے پروردگار سے رکھیں۔ اس کے علاوہ یہ معنی بھی درست ہے کہ آپ کسی پر جتنا بھی احسان کریں اسے زیادہ نہ سمجھیں ۔ اس آیت میں داعی کو ہر قسم کے طمع اور لالچ سے اجتناب کا حکم ہے، کیونکہ یہ چیز دعوت الی اللہ کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔