سورة المعارج - آیت 16

نَزَّاعَةً لِّلشَّوَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ تپتی آگ ہے منہ کی کھال کھینچنے والی

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

نَزَّاعَةً لِّلشَّوٰى : ’’ نَزَّاعَةً ‘‘ مبالغے کا صیغہ ہے، بہت اتار کھینچنے والی۔ ’’الشَّوٰي‘‘ ’’شَوَاةٌ‘‘ کی جمع ہے، سر اور چہرے کی کھال۔ جمع کا لفظ اس کے اجزا کی وجہ سے لایا گیا ہے۔ مبالغے کے مفہوم میں یہ بھی شامل ہے کہ اس کے شعلے کی لپیٹ فوراً ہی سر اور چہرے کی کھال جلا کر اتار کھینچے گی اور یہ بھی کہ وہ کھال بار بار درست ہو تی رہے گی اور آگ کا شعلہ اسے بار بار جلاتا رہے گا، البتہ دل قائم رہے گا تاکہ عذاب کی تکلیف برقرار رہے۔ دیکھیے سورۂ نساء (۵۶)۔