سورة القلم - آیت 19
فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِّن رَّبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
پھر تیرے رب سے ایک پھرنے والا اس باغ پر پھرگیا ۔ اور وہ سورہے تھے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَطَافَ عَلَيْهَا طَآىِٕفٌ مِّنْ رَّبِّكَ....: ’’ طَآىِٕفٌ ‘‘ پھر جانے والا، چکر لگانے والا۔ مراد اللہ کی طرف سے اچانک عذاب ہے جس کے ایک ہی چکر سے باغ کا نام و نشان مٹ گیا، یعنی رات باغ کو آگ لگ گئی اور صبح زمین صاف تھی، جس طرح کھیتی کٹنے کے بعد ہوتی ہے۔