سورة التحريم - آیت 9
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ ۚ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اے نبی کافروں اور منافقوں سے جہاد کر اور ان پر سختی کر اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بری (ف 2) جگہ ہے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
يٰاَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَ الْمُنٰفِقِيْنَ....: پچھلی آیات میں ایمان والوں کا ٹھکانا بتایا تھا، اب دنیا اور آخرت میں کفار کے معاملے کا ذکر فرمایا کہ دنیا میں ان کے ساتھ جہاد کرنا ہے اور ان پر سختی کرنی ہے، کسی قسم کی مداہنت یا چشم پوشی سے کام نہیں لینا، تاکہ اسلام کا کلمہ سربلند رہے اور یہ لوگ اس کے سامنے سر جھکا کر زندگی بسر کریں اور آخرت میں ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔ منافقین کے ساتھ جہاد سے کیا مراد ہے، اس کے لیے دیکھیے سورۂ توبہ (۷۳) کی تفسیر۔