سورة البقرة - آیت 45

وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ وَإِنَّهَا لَكَبِيرَةٌ إِلَّا عَلَى الْخَاشِعِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور صبر اور نماز کے ساتھ مدد چاہو اور البتہ وہ بھاری تو ہے مگر ان پر (نہیں) جن کے دل پگھلے (جو عاجزی کرنے والے) ہیں (ف ٣)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

یعنی کسی بھی مصیبت کے برداشت کرنے میں ان دو چیزوں کا سہارا لو۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اچانک کوئی حادثہ پیش آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے۔ [ أبو داؤد، التطوع، باب وقت قیام النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم من اللیل : ۱۳۱۹، و حسنہ الألبانی، عن حذیفۃ رضی اللّٰہ عنہ ] اہل علم نے فرمایا : ’’صبر تین قسم پر ہے، مصیبت پر صبر، اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر صبر اور نافرمانی سے بچنے پر صبر۔‘‘